ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
پرامن ایٹمی پاکستان
اسلام اور ایمان ہم سب کی ہے یہ پہچان
دستور اور قانون ہم سب کا ہے قرآن
تأسیس ہے اسکی شب نزول قرآن
تکریم ہے اسکی بنزول ملائکۃ الرحمان
ہم ہیں مہذب انسان ہم ہیں پاکستان
ہم ہیں مُحب انسان ،نہ پہنچائیں گے کسی کو نقصان
گر کوئی اٹھے شیطان ہم پر گرے عدوان
وہ بے ایمان ، وہی ہوگا صاحب خسران
65 کا ستمبر تاریخ ہے ہماری خوشبو وعنبر
اب کر دیا ہے ہند کو حیران وپریشان سیونٹین ٹھنڈر
گونجے گا دنیا میں فتح ونصرت کا اعلان
نہ کام آئیںگے تیرے مورتی واصنام کشمیر بنے گا پاکستان
جاری ہے تسخیر انسان اور جاری ہے درس حدیث وقرآن
ہم میں ہیں بہت سے فرزند مانند عبد القدیر خان
ہم ہیں ایٹمی پاکستان ہم ہیں محب انسان
ہے یہ ارض پاکستان بلوچستان تا کشمیر و بلتستان
{فبأی آلاء ربکما تکذبان}
اور تم رب کی کون کونسی نعمتوں کا کروگے انکار
جو کرے گا رب کی نعمتوں کا انکار پڑے گی اس پر پھٹکار