قارئین کرام ! بعض نیک اعمال ایسے ہیں جنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقہ قرار دیا ہے،وہ اعمال کون سے ہیں ؟آئیں ملاحظہ فرمائیں اور عمل کرکے صدقے کا اجر و ثواب پائیں ۔
1 ہر نیک کام
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:

كُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَةٌ

’’ہر نیک کام صدقہ ہے ۔‘‘ (صحيح بخاري : 6021)
2اپنے اہل و عیال پر خرچ کرنا
سیدنا ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا :

إِذَا أَنْفَقَ الرَّجُلُ عَلَى أَهْلِهِ يَحْتَسِبُهَا فَهُوَ لَهُ صَدَقَةٌ .

جب آدمی ثواب کی نیت سے اپنے اہل و عیال پر خرچ کرے پس وہ اس کے لیے صدقہ ہے ۔( صحيح بخاري : 55 )
3 پھل دار درخت لگانا
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :

مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَغْرِسُ غَرْسًا أَوْ يَزْرَعُ زَرْعًا فَيَأْكُلُ مِنْهُ طَيْرٌ أَوْ إِنْسَانٌ أَوْ بَهِيمَةٌ إِلَّا كَانَ لَهُ بِهِ صَدَقَةٌ(صحيح بخاري : 2320 )

کوئی بھی مسلمان جو ایک درخت کا پودا لگائے یا کھیتی میں بیج بوئے، پھر اس میں سے پرند یا انسان یا جانور جو بھی کھاتے ہیں وہ اس کی طرف سے صدقہ ہے ۔
4 عدل و انصاف کرنا
سیدنا ابوهریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا :

كُلُّ سُلَامَى مِنَ النَّاس عَلَيْهِ صَدَقَةٌ، ‏‏‏‏‏‏كُلَّ يَوْمٍ تَطْلُعُ فِيهِ الشَّمْسُ يَعْدِلُ بَيْنَ النَّاسِ صَدَقَةٌ

انسان کے بدن کے ( تین سو ساٹھ جوڑوں میں سے ) ہر جوڑ پر ہر اس دن کا صدقہ واجب ہے جس میں سورج طلوع ہوتا ہے اور لوگوں کے درمیان انصاف کرنا بھی ایک صدقہ ہے ۔ ( صحيح بخاري : 2707 )
5 سوار کو سواری پر بٹھانا
سیدنا ابوهریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی معظم ﷺ نے فرمایا :

كُلُّ سُلَامَى عَلَيْهِ صَدَقَةٌ كُلَّ يَوْمٍ يُعِينُ الرَّجُلَ فِي دَابَّتِهِ يُحَامِلُهُ عَلَيْهَا، ‏‏‏‏‏‏أَوْ يَرْفَعُ عَلَيْهَا مَتَاعَهُ صَدَقَةٌ،

روزانہ انسان کے ہر ایک جوڑ پر صدقہ لازم ہے اور اگر کوئی شخص کسی کی سواری میں مدد کرے کہ اس کو سہارا دے کر اس کی سواری پر سوار کرا دے یا اس کا سامان اس پر اٹھا کر رکھ دے تو یہ بھی صدقہ ہے ۔( صحيح بخاري : 2891)
6 زبان سے اچھی بات نکالنا
سیدنا ابوهریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :

وَالْكَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ ……صَدَقَة( صحيح بخاري : 2891)

( زبان سے ) اچھا اور پاک لفظ نکالنا صدقہ ہے ۔
7 نماز کے لیے اٹھنے والا قدم
سیدنا ابوهریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی معظم ﷺ نے فرمایا :

وَكُلُّ خَطْوَةٍ يَمْشِيهَا إِلَى الصَّلَاةِ صَدَقَةٌ (صحيح بخاري : 2891 )

ہر قدم جو نماز کے لیے اٹھتا ہے وہ صدقہ ہے۔
8 کسی مسافر کو راستہ بتانا
سیدنا ابوهریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا

وَدَلُّ الطَّرِيقِ صَدَقَةٌ

( کسی مسافر کو ) راستہ بتانا صدقہ ہے ۔ (صحيح بخاري : 2891 )
9 راستہ سے تکلیف دہ چیز ہٹا دینا
سیدنا ابوهریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا :

وَيُمِيطُ الْأَذَى عَنِ الطَّرِيقِ صَدَقَةٌ(صحيح مسلم : 1009)

اگر کوئی راستے سے کسی تکلیف دینے والی چیز کو ہٹا دے تو وہ بھی ایک صدقہ ہے ۔
0 دودھ دینے والی اونٹنی یابکری کچھ دنوں کے لیے عطیہ کرنا
سیدنا ابوهریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا :

نِعْمَ الصَّدَقَةُ اللِّقْحَةُ الصَّفِيُّ مِنْحَةً

کیا ہی عمدہ صدقہ ہے خوب دودھ دینے والی اونٹنی جو کچھ دنوں کے لیے کسی کو عطیہ کے طور پر دی گئی ہو وَالشَّاةُ الصَّفِيُّ مِنْحَةً تَغْدُو بِإِنَاءٍ وَتَرُوحُ بِآخَر اور خوب دودھ دینے والی بکری جو کچھ دنوں کے لیے عطیہ کے طور پر دی گئی ہو جس سے صبح و شام دودھ برتن بھربھر کر نکالا جائے۔ (صحیح بخاری : 5608)
!تسبیح ،تحمید تہلیل اور تکبیر کہنا
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺنے فرمایا :

فَكُلُّ تَسْبِيحَةٍ صَدَقَةٌ وَكُلُّ تَحْمِيدَةٍ صَدَقَةٌ وَكُلُّ تَهْلِيلَةٍ صَدَقَةٌ وَكُلُّ تَكْبِيرَةٍ صَدَقَةٌ (صحیح مسلم : 1671)

’’ہرتسبیح ( سبحان الله) کہنا صدقہ ہے ، ہرتحمید ( الحمد لله) کہنا صدقہ ہے ، ہر تہلیل ( لااله الا الله)کہنا صدقہ ہے ، ہر تکبیر(الله اكبر)کہنا بھی صدقہ ہے ۔‘‘
@ امر بالمعروف والنھی عن المنکر
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللهﷺ نے فرمایا :

وَأَمْرٌ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَةٌ وَنَهْيٌ عَنْ الْمُنْكَرِ صَدَقَةٌ

( کسی کو ) نیکی کی تلقین کرنا اور برائی سے روکنا صدقہ ہے۔(صحیح مسلم : 1671)
# نابینا آدمی کو راستہ دکھانا
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا :

وَبَصَرُكَ لِلرَّجُلِ الرَّدِيءِ الْبَصَرِ لَكَ صَدَقَةٌ

نابینا اور کم دیکھنے والے آدمی کو راستہ دکھانا تمہارے لیے صدقہ ہے ۔(سنن ترمذی : 1956)
$مسکرا کر ملنا
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللهﷺ نے فرمایا :

تَبَسُّمُكَ فِي وَجْهِ أَخِيكَ لَكَ صَدَقَةٌ

اپنے بھائی کے سامنے تمہارا مسکرانا تمہارے لیے صدقہ ہے ۔(سنن ترمذی : 1956)
%پانی پلانا
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللهﷺ نے فرمایا :

وَإِفْرَاغُكَ مِنْ دَلْوِكَ فِي دَلْوِ أَخِيكَ لَكَ صَدَقَةٌ

اپنے ڈول سے اپنے بھائی کے ڈول میں تمہارا پانی ڈالنا تمہارے لیے صدقہ ہے ۔(سنن ترمذی : 1956)
^ لوگوں کو اپنےشر سے محفوظ رکھنا
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ کون سا عمل افضل ہے، آپ ﷺ نے فرمایا اللہ پر ایمان لانا اور اس کی راہ میں جہاد کرنا۔ میں نے پوچھا اور کس طرح کا غلام آزاد کرنا افضل ہے؟ آپﷺ نے فرمایا : جو سب سے زیادہ قیمتی ہو اور مالک کی نظر میں جو بہت زیادہ پسندیدہ ہو۔ میں نے عرض کیا کہ اگر مجھ سے یہ نہ ہو سکے ؟ تو آپﷺ نے فرمایا : پھر کسی مسلمان کاریگر کی مدد کر یا کسی بے ہنر کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں یہ بھی نہ کر سکوں ؟

قَالَ:‏‏‏‏ تَدَعُ النَّاسَ مِنَ الشَّرِّ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّهَا صَدَقَةٌ تَصَدَّقُ بِهَا عَلَى نَفْسِكَ (صحیح بخاری : 2518)

تو آپ ﷺنے فرمایا: پھر لوگوں کو اپنے شر سے محفوظ رکھ کیونکہ یہ بھی ایک صدقہ ہے جسے تم خود اپنے اوپر کرو گے۔
& بیوی سے صحبت کرنا
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللهﷺ نے فرمایا :

وَبُضْعَةُ أَهْلِهِ صَدَقَةٌ

’’آدمی اپنی بیوی سے صحبت کرے تو یہ بھی صدقہ ہے ۔‘‘
لوگوں نے پوچھا : اللہ کے رسول ! ہم میں سے ایک شخص اپنی ( بیوی سے ) شہوت پوری کرتا ہے تو یہ بھی اس کے لیے صدقہ ہے ؟ آپ نے فرمایا :

أَرَأَيْتَ لَوْ وَضَعَهَا فِي غَيْرِ حِلِّهَا أَلَمْ يَكُنْ يَأْثَمُ ؟

( کیوں نہیں ) اگر وہ کسی حرام جگہ میں شہوت پوری کرتا تو کیا وہ گنہگار نہ ہوتا ۔(سنن ابی داود : 1285)
* برائیوں سے باز رہنا
سیدنا عبداللہ بن قیس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللهﷺ نے فرمایا :

يُمْسِكُ عَنِ الشَّرِّ، فَإِنَّهَا صَدَقَةٌ (صحیح مسلم: 1008)

برائیوں سے باز رہنا بھی ایک صدقہ ہے ۔
S اپنے خادم پر خرچ کرنا
سیدنا مقداد بن معديكرب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :

وَمَا أَنْفَقَ الرَّجُلُ عَلَى نَفْسِهِ، وَأَهْلِهِ، وَوَلَدِهِ، وَخَادِمِهِ، فَهُوَ صَدَقَةٌ (سنن ابن ماجہ 2138)

اور آدمی اپنی ذات، اپنی بیوی، اپنے بچوں اور اپنے خادم پر جو خرچ کرے وہ صدقہ ہے ۔
) تنگ دست کو مہلت دینا
جناب سلیمان بن بریدہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :

مَنْ أَنْظَرَ مُعْسِرًا فَلَهُ بِكُلِّ يَوْمٍ مِثْلِهِ صَدَقَة

جس شخص نے تنگدست کو مہلت دی اس کے لئے ہر دن کے بدلے اسی کے مثل صدقہ کا ثواب ہے ۔

فَإِذَا حَلَّ الدَّيْنُ فَأَنْظَرَهُ فَلَهُ بِكُلِّ يَوْمٍ مِثْلَيْهِ صَدَقَةٌ

جب قرض كي مدت پوری ہو جائے پھر اسے مہلت دے تو اس کے لئے دو گنا صدقہ ہے ۔(سلسلة الاحادیث الصحیحة : 82)
سلام کرنا
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا :

تَسْلِيمُهُ عَلَى مَنْ لَقِيَ صَدَقَةٌ(سنن ابي داؤد : 1285)

آدمی کا کسی ملنے والے کو سلام کرنا صدقہ ہے ۔
شوہر کا بیوی کے اخراجات پورے کرنا
سیدنا عمرو بن امیہ رضی اللہ عنہ سے مرفوع روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایا :

مَا أَعْطَى الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ فَهُوَ صَدَقَةٌ .

شوہر اپنی بیوی کو جو کچھ دیتا ہے وہ صدقہ ہے ۔ (سلسلة الاحاديث الصحيحة : 1024)
تہجد گذار کی نیند
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :

مَا مِنَ امْرِئٍ تَكُونُ لَهُ صَلَاةٌ بِلَيْلٍ فَغَلَبَهُ عَلَيْهَا نَوْمٌ إِلَّا كَتَبَ اللهُ لَهُ أَجْرَ صَلَاتِهِ،‏‏‏‏ وَكَانَ نَوْمُهُ صَدَقَةً عَلَيْه

جو بھی آدمی رات کو تہجد پڑھا کرتا ہو، پھر کسی دن نیند کی وجہ سے وہ نہ پڑھ سکے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے اس کی نماز کا اجر لکھ دیتا ہے، اور اس کی نیند اس پر صدقہ ہوتی ہے ۔ (سنن نسائی : 1798)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے