ا الحمدللہ رب العا لمین الصلوۃ والسلام علی سید الخلق و خا تم الانبیاٴ والمرسلین وعلی آلہ وصحبہ اٴجمعین ومن تبعھم بإحسا ن الی یوم الدین ۔

أما بعد جامعہ ابی بکر الاسلامیہ ایک معروف دینی ،علمی،دعوتی اوراصلاحی ادارہ ہے۔

جوکہ عرصہ چونتیس(34) سا ل سے ہر قسم کے تعصب اور فرقہ واریت سے با لا ترہو کر علم نبوت کی شمع کی روشنی کوعام کرنے کےلیے مصروف عمل ہے۔ جہا ں قرآن و سنت کی تعلیم کا بالغ نظری سے موقر اہتمام کیاگیاہے ۔جس کی بنیا د 7 جولائی 1978ء کو محترم جنا ب پروفیسر محمد ظفراللہ رحمہ اللہ کی پرخلوص کوششوں سے رکھی گئی جس میںبشمول ذیلی ادارے اب تک مختلف شعبہ جا ت سے فا رغ التحصیل طلباء وطالبات کی تعداد(3460) تک پہنچ چکی ہے (جو کہ 45 مما لک میںدینی خدمات سرانجام دے رہےہیں۔)

امسا ل جا معہ اور ملحق اداروں میں 950 طلبہ کرام زیر تعلیم ہیں -الحمدللہ جا معہ اپنی نوعیت کی منفرد عظیم الشان بین الاقوامی یونیورسٹی ہے

1) اس کا سنگ بنیاد فضیلۃ مآب جناب اما م حرم مکی ورئیس شؤون الحرمین الشریفین محمد بن عبد اللہ بن السبیل نے اپنے دست مبا رک سے رکھا

2) جامعہ ابی بکر الاسلامیہ بین الاقوامی شہرت یا فتہ عالمی سطح کی بہترین اسلامی جا معا ت کی تنظیم رابطۃ الجامعات الاسلامیۃ (اسلامک یونیورسٹیز لیگ ) کی رکن ہے ۔

اس تنظیم کی جا معہ ا سلامیہ اسلام آبا د جیسی چا لیس 40 دیگر یونیورسٹیاں رکن ہیں- ۔جا معہ ابی بکر الاسلامیہ کو اس ممبر شپ کی وجہ سےعا لمی اسلامی یونیورسٹیوں سے تعلیمی وتربیتی اورعلمی میدان میں پیشہ ورانہ افکاروتجربات کے تبا دلوں کا خوش آئند تعا ون بھی میسر ہے۔

3)جا معہ میں تعلیم و تدریس عربی زبا ن میں ہوتی ہے۔

4) جا معہ ابی بکر کے تعلیمی کورسز جدید تقا ضوں کو مد نظر رکھتےہوئےسعودی عرب کی اسلامی جا معا ت کے انداز پر مرتب کئے گئے ہیں۔

5) اس دانشگا ہ میں جا معہ اسلامیہ مدینہ منورہ ، جا معہ ام القری مکہ مکرمہ ، جا معہ الاما م محمد بن سعود الاسلامیہ ریاض، جا معہ ابی بکر الاسلامیہ اور دیگر ملکی جا معات کے ڈگری ہولڈرز پاکستا نی، غیر پاکستا نی اور با صلاحیت ،محنتی اور مخلص اسا تذہ و مربیا ن کرام تعلیم و تربیت کے فرائض خوش اسلوبی سے سرانجا م دے رہے ہیں۔

6) یہ جا معہ45 مختلف اسلامی و غیر اسلامی مما لک سے آنیوالے عزیز طلبہ کی تعلیم و تربیت میں برصغیر کی منفرد یونیورسٹی ہے۔ جا معہ ان کی فکری تربیت اور ذہن سا زی گروہی تعصبات اور فرقہ واریت سے بالا تررہ کراتحا د امت اسلامیہ کے زاویہ نگا ہ سے کر رہی ہے۔

7) اس جا معہ کے فیض یا فتگا ن ملک و بیرون ملک چالیس(45) سے زیا دہ مما لک میں دعوت اسلام،تعلیم کتاب و سنت اوراسلامی مراکز کے قیا م و انتظا م کا فریضہ سرانجا م دے رہے ہیں۔نیز ابناٴالجا معہ پا کستا ن اور اپنےاپنے ملکوں کے ما بین خوشگوار تعلقا ت قا ئم کرنے کے لئے پا کستا ن کے بہترین نقیب اور سفیر ثابت ہوئے ہیں ۔

دنیا کے وہ مما لک جہا ں کے طلبہ کرام نے اس عظیم الشان دانش گا ہ سے کسب فیض کیا ان میں پا کستا ن، ملائیشیا، افغا نستا ن ،تھائی لینڈ ،ترکی، یوگنڈا ،فلپا ئن ، جزرالقمر ،بنگلا دیش، انڈونیشیا ،تنزانیا ،سری لنکا ، جبوتی ، موریشس ،چیچنیا، نیجیر ،نیپا ل ، ایرا ن ، چین ،ما لدیپ ، برما ،کینیا، انگلینڈ ، تاجکستان ، جموںو کشمیر ، کمبوڈیا ، حبشہ ،گھا نا ، ازبکستان ، موریطانیہ ،صوما ل ، روا نڈ ا ،یمن ، مراکش، سوڈا ن ، شا م ،لبنا ن ،فرانس ، سعودی عرب فلسطین ، نورستان، امریکہ ،نائجیریا ، اور سینیگا ل وغیرہ شامل ہیں۔

جا معہ سے فا رغ التحصیل طلبہ پا کستا ن اور دیگر ممالک میں علمی چشموں کی صورت اختیا ر کر چکے ہیں جن سے ہزاروں علم دین کے طا لب فیض یاب ہو رہے ہیں۔ جو مختلف طریقےمثلاً: خطا بت ،ا ما مت درس وتدریس حکومتی تعلیمی ومذہبی ذمہ داریوںکے ذریعے اسی مشن کی تکمیل کے لیے جو محمد عربی ﷺ آج سے چودہ سو سا ل پہلے لے کر آئےہمہ تن مصروف عمل ہیں

8) جا معہ کے جدید طرز کے دو نوں کیمپس ( گلشن اقبال اور سپر ھا ئی وے ) نہا یت خوبصورت ، خوشگوار ،صحت افزاٴ اور پر سکون ما حول میں واقع ہیں۔ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے جا معہ ابی بکر الاسلامیہ تعلیمی ،تربیتی اور تبلیغی میدان میں اپنے حوصلہ افزاٴ اور نتیجہ خیز سفر کے تیس(34) سا ل مکمل کر کے عا لم اسلام کے لیے ایک گرانہا اثا ثے کا ثبوت بن چکی ہے۔

ما ضی قریب کا یہ ننھا سا پودا اب الحمدللہ ایک ایسا تنا ور شجر بن چکا ہے جو جہا لت کے موسم خزاں میں اپنی ٹھنڈی چھا ؤں اور علم وآگہی کے لطیف تربیتی جھونکوں سے تشنگان ذوق و ادب کے مشا م جا ن کو معطر کر رہا ہے ۔ اس شجرہ طیبہ کے ثمرات علم سے نہ صرف مقا می اور ملکی طا لبا ن ادب و عرفا ن بہرہ ورہو رہے ہیں بلکہ اطراف و اکنا ف عا لم کے بہت سے مسلم طلبہ بھی خوشہ چیں ہیں۔

جا معہ ابی بکر الاسلامیہ کے اس مختصر سے تعا رف میں آپ کو یہ جان کر خوشگوار حیرت ہو گی کہ اس ما در علمی کی آغوش سے مشرق سے مغرب تک پھیلے متعدد ممالک کے سینکڑوں طلبہ فیض یاب ہوچکے ہیں جن کی تعلیم و تربیت کے لیے مختلف مما لک کے ماہر اساتذہ کرام کی علمی خدمات قابل قدر ہیں ۔ جامعہ کو تعلیمی و تربیتی راہ پر گامزن رکھنے اور طلبہ کو ایک آسودہ ماحول میں اپنی علمی کاوشوں کو جاری رکھنے کے لیے انتظامیہ کی قدرالامکا ن خد ما ت میسر ہیں۔

چو نکہ صنف نا زک انسا نی معا شرہ کا نصف سے بھی زائد حصہ ہیں تو جا معہ نے طلبہ کی اخلاقی اور علمی تربیت کے سا تھ ساتھ طا لبا ت کی تعلیم و تربیت پر بھی خصوصی توجہ دی ہے اور طا لبا ت کے لیے شریعت کے علم کے حصول کو آسا ن بنا نے کے لیے مستقل علیحدہ ادارے قا ئم کیے ہیں۔

با یںہمہ جا معہ کی جا نب سے تبلیغ دین اور عوام میں صحیح اسلامی فکر عا م کرنے کے لیے مختلف اجتماعا ت ، لیکچرز،کانفرنسوں ، دروس قرآن و حدیث اور بڑے بڑے علماء کرام سے ملاقا ت جیسے مختلف و متنوع پروگراموں کا اہتما م کیا جا تا ہے۔

جا معہ ابی بکر الاسلامیہ ایک عظیم الشا ن تحریک کا نا م ہے جوکہ دنیا بھر میں اسلامی ورثہ اور روا یا ت کے تحفظ کا مشن رکھتی ہےاور اسی مشن کے تحت اپنی متنوع سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے برسہا برس سے مصروف عمل ہے۔ پا کستا ن ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے اطراف وا کنا ف میں اس کے فاضلین کی ایک بڑی تعداد موجود ہے ۔ان طلباء عظا م کی تربیت کے لیے جامعہ میں مختلف شعبہ جات مصروف عمل ہیں موجودہ دور مسلما نوں کے لیے ایک پر فتن دور ہے جس میں اہل اسلام دشمن کی چیرہ دستیوں کا نشا نہ بنےہوئے ہیں۔

اس کے سا تھ سا تھ وہ دین کی اصل تعلیما ت سے بھی بے بہرہ ہیں۔ علاوہ ازیں مسلما ن معا شروں میں شرک و بدعا ت اور غیر اسلامی رسوم و رواج کا غلبہ ہے جب کہ ان کے مقا بلے کے لیے ایسے با عمل علماء کرام کی تعداد انتہا ئی قلیل ہے جو جنا ب رسول اکرم ﷺکی سیرت مبا رکہ کی روشنی میں اور سلف صا لحین کے اسوہ حسنہ کو پیش نظر رکھتےہوئے عا مۃ النا س کی راہنما ئی کا فریضہ انجا م دے سکیں۔ بانی جامعہ ورفقاء نے ان حالات کو دیکھتےہوئے اس امر کی شدت سے ضرورت محسوس کیکہ اصلاح امت کے لیے حسب استطاعت کام کیا جائے ۔ چنانچہ اس عظیم مقصد کی تکمیل کے لیےایک عظیم دانش گا ہ جامعہ ابی بکر اسلامیہ کے نام سے کراچی کے قلب گلشن اقبا ل میں قا ئم کی تا کہ جدید انداز میں اسلامی علوم اور عربی زبان و ادب کی تعلیم دی جائے اور یہ ادارہ دعوت اسلامی کا مرکز بن جا ئے جس کے اثرات سیا سی اور جغرافیا ئی حدود و قیود سے ماوراہوں ۔

اس دا نش گاہ کی بلڈنگ کی تعمیر کے بیشتر اخراجا ت لطف واحسا ن کے پیکر فضیلت مآ ب معا لی الشیخ ابو عبداللہ ثانی بن عبداللہ (رحمۃاللہ علیہ) نے برداشت کیے۔ الحمدللہ جا معہ ابی بکر الاسلامیہ نے مختصر سی مدت میں اللہ کی توفیق ، اس کے فضل و کرم اور دنیائے اسباب میں اپنے محسنین کرام حفظہم اللہ تعالی کے حسن تعاون سے مختلف تعلیمی ، دعوتی اور رفاعی ادارے قائم کرکے اپنے بہت سارے مقاصد میں کامیابی حاصل کی ہے جن میں سے بعض ا ہم شعبے مندرجہ ذیل ہیں۔

1) کلیۃ ا لحدیث الشریف وا لدراسا ت الاسلامیہ (حدیث کا لج)

2) المعھد العلمی الثا نوی(اعلی ثا نوی ایجو کیشنل کالج)

3) مرکز تعلیم اللغۃ ا لعربیہ ۔

4) شعبہ حفظ القرآن الکریم(سپر ہائی و ے حرمین کمپلیکس)

5) مدرسہ عا ئشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا للبنات ۔

6) مرکز اسلامی و ابو بکر اکیڈمی نیو کراچی ۔

7) مسجد عمر بن عبد العزیز (ڈیفنس سوسائٹی)

8) مسجد ومدرسہ ابوبکر الصدیق (بوستان رفیع)

9) معھد الامام البخاری الاسلامی (لبنان)الحاق شدہ

10) شعبہ تصنیف وتا لیف و ترجمہ ۔

11) شعبہ دعوت و تبلیغ ۔

12) مرکزی لائبریری ۔

13) مکتبہ صوت الاسلام (آڈیو کیسٹ لائبریری)

14) شعبہ تعمیرمساجد ۔

15) دارالسلام (اسٹاف کی رھائش کے لیے بارہ فلیٹس ماڈل کالونی

16)B-24(اسٹاف کی رھائش کے لیے چودہ فلیٹس گلشن اقبال)

17) مجلہ اسوہ حسنہ

جامعہ ابی بکر الاسلامیہ نے عربی و اسلامی جا معا ت کے ہاں معتبر علمی مقا م و مرتبہ حا صل کیا ہے۔ درج ذیل حقائق اس کا منہ بو لتا ثبوت ہیں ۔

1) اس کی ڈگری سعودی جا معا ت میں معترف ہےجس کی بنا پر جا معہ اسلامیہ مدینہ منورہ ، جا معہ ام القری مکہ المکرمہ اور جا معۃ الاما م محمد بن سعود الاسلامیہ الریا ض میں اعلی تعلیم کے لیے داخلے یقینی ہوتے ہیں۔

2) تعلیم وتربیت میں اعلی معیار برقرار رکھنے اور علمی مہارتوں اور تجربا ت کے عا لمی تبا دلوں کی غرض سے جامعہ ابی بکر نے ”رابطۃ الجا معا ت الاسلامیہ“کی رکنیت حاصل کر لی ہے ۔اس عظیم مقصد کی تکمیل کے لیے رابطۃ الجا معا ت الاسلامیہ کے زیر انتظا م منعقدہ کا نفرنسوں اور سیمنا رز میں یہا ں کے وفود شرکت کرتے ہیں ۔

3) اندرون و بیرون ملک کئی ایک دینی و تعلیمی اداروں نے جامعہ کے ساتھہ اپنا الحا ق کرانے کی سعا دت حاصل کی ہے۔اور کئی ملکی اور غیر ملکی ادارے الحاق کے لیے کوشا ں ہیں ۔

4) یہ کسی غیر عرب ملک کی پہلی غیر سرکا ری جا معہ ہے جس میں ذریعہ تعلیم عربی ہے۔

جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کے سالانہ اخراجات ایک کروڑ پینتا لیس لاکھ ستاسی ہزار (14587000) ؒروپے تک پہنچ چکے ہیں ۔ جامعہ عائشہ الصدیقہ (ماڈل کالونی ) کے سالانہ اخراجات 2294000 روپے تک پہنچ چکے ہیں ۔ یہ آ پ کی اپنی جا معہ ہے، آپ کے شہر اور ملک میں واقع ہے ، جہا لت کی تاریکی کو دور کرناہما را دینی اور ملی فریضہ ہے ،علم پروری کی یہ خدمت آپ کے لیے دنیا اور آخرت میں باعث شرف و سعا د ت ہے ۔

اللہ تعا لی اور اس کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں انفاق فی سبیل اللہ اور صدقہ جاریہ کر نے کی رغبت دلائی ہے یہ ایک ایسی نیکی ہے جس کی بناء پر بندگا ن الہی کو مسلسل اللہ تعالی کا قرب اور اس کی رضا اور خوشنود ی حاصل ہو تی رہتی ہے ۔

ا ن طلباء کرام کی خدمت کے لیے آ گے بڑھیے کہ نور علم کے حصول کی وجہ سے طلباٴکرام کے قدموں تلے نوری فرشتے اپنے پر بچھا تے ہیں ۔ سید الاولین والاخرین محمد ﷺ کی ہستی سا ری دنیا سے بڑھ کر سخی اور فیا ض تھی ، جب کہ آپﷺ رمضا ن المبارک کے مہینے میں حاجتمندوں اور ضرورت مندوں پر نسبتاً زیا دہ سخا وت فرماتے تھے۔کافر، باطل پرست ،اور گمراہ قومیں اسلام دشمن منصوبوں کو قائم اور جا ری رکھنے کے لئے شیطان کی راہ میں بے دریغ خرچ کرتی ہیں ۔جب کہ آپ نے اسلام کی بقا اور مسلما نوں کی شا ن و شو کت کے تحفظ کے لیے تعلیم و تربیت ،دعوت و تبلیغ ،تصنیف و تالیف ، تعمیر مسا جد اور قیا م مدارس کے میدانوں اور دینی علو م کے مراکز سے تعا ون کے ذریعے رب کریم کی راہ میں خرچ کرنا ہے۔

آپ کو اللہ تعا لی بشا رت و خو ش خبری دیتے ہیں” آپ جو بھی چیز اللہ کی راہ میں خرچ کریں گے اللہ تعالی آپ کو اس کا صلہ دے گا اور وہ بہترین رزق دینے وا لی ہستی ہے۔ ” صحیح مسلم میں حدیث قد سی ہے اللہ تعا لی فرماتے ہیں ” اے آ دم کے بیٹے ! تو میری راہ میں خرچ کر میں تجھ پر خرچ کروں گاہے۔اس ہمہ گیر علمی تگ و تا ز میں جہا ں رب کائنات کی خصوصی عنا یت وکرم نواری ادارے کے شا مل حا ل رہی ہے وہا ں اسی رب جلیل کی توفیق خاص نے مختلف بلاد اسلامیہ اور پا کستا ن کے غریب پرور ،علم دوست مخیر حضرات کو ادارہ کے ساتھ پر خلوص تعا ون کی سعا رت بخشی۔

ہم ان تما م حضرات اور اداروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں اور با رگا ہ رب العزت میں دست بدعا ہیں کہ وہ ہر اس شخص کو جزائے خیر عطا کرے جس نے ما لی ، اخلاقی وعلمی تعا ون سےہما رے ہا تھ مضبوط کیے یا پھر کسی بھی طور پر اس عظیم الشا ن کا رخیر میں حصہ لیا۔اللہ تعالی محسنین اور معا ونین کی تما م نیکیا ں قبول فرما ئے اور اجر عظیم سے سرفراز فرما ئے-آمین

جا معہ ابی بکر الاسلامیہ گلشن اقبا ل بلاک نمبر 5 پوسٹ بکس نمبر 11106 کراچی ۔ فون نمبرز (34800471) (34980877) فیکس ( 4980533) بینک اکاو نٹ نمبر : 9 528 ( الائیڈ بینک لمیٹڈ ) برانچ ریجنسی اپارٹمنٹ گلشن اقبا ل کراچی

و صلی اللہ علی نبیہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم

مدیر جا معہ

ڈاکٹر محمد راشد رندھاوا

جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کے اغراض ومقاصد:

1) اسلام کے ابدی ودائمی پیغام کو عام کرنا اور زمانہ حاضر کے تقاضوں کو پیش نظر رکھتےہوئے سلف صالحین کے منہج اور اعلی تعلیم اور تبلیغ عامہ کے ذریعے علوم نبوت کی اشاعت کرنا۔

2) طلبہ کرام کی تربیت اس انداز سے کرنا کہ ان کے قلوب و اذہان میں اسلامی روح بیدارہو اور ہر فرد کی زندگی عملا اسلام کے سانچے میں ڈھل جا ئے ۔

3) طلبہ کرام کو اسلامی ثقافت سے روشناس کراتےہوئے علمی طور پر انہیں اس قابل بنانا کہ وہ کتاب وسنت کی روشنی میں زندگی بسر کر سکیں ، عصری فتنوں کا مقابلہ کر سکیں اور گمراہ فرقوں کی مؤ ثر انداز میں تردید کر سکیں ۔

4) ایسے مخلص مبلغین تیار کرنا جو بلند علمی مقام رکھتےہوں اور بالخصوص اسلامی علوم میں مہارت ر کھتےہوں تاکہ وہ علی وجہ البصیرہ لوگوں کو اللہ کی طرف بلا سکیں اور مسلمانوں کو پیش آنیوالے دینی اور دنیاوی مسائل کو قرآن و سنت اور سلف صالحین کے اسوہ کی روشنی میں حل کر سکیں ۔

5) قرآن کریم کی مقدس زبان (عربی) کی ترویج کرنا تاکہ دین کے اصلی سرچشموں سے براہ راست استفادہ کیا جا سکے اور عربی زبان کو ایک زندہ عالمی زبان کی حیثیت سے زیادہ سے زیادہ پھیلانا تاکہ دنیا کے مسلمانوں میں اخوت اسلامی کے رشتہ کو مضبوط سے مضبوط تر کیا جا سکے ۔

6) زندگی کی نئی نئی ضروریات کے پیش نظر علمی مقالات کی تیاری اور مقامی اور عالمی زبانو ں میں نفع بخش کتابوں کے تراجم شائع کرنا۔

7) پاکستانی اور دنیا کی دیگر یونیورسٹیز ،علمی و تعلیمی اداروں سے رابطہ کرنا اور اس رابطہ کو مضبوط کرنا تاکہ تعلیمی معیار بلندہو اورد ین اسلام کی خدمت کے لیےد عوت وتبلیغ کا کام منظم ہو اور اس مقدس مشن کے ثمرات حاصل ہو سکیں ۔

قواعد داخلہ

جامعہ میں داخلہ کے لیےقو اعد و ضوابط

داخلہ کی عمومی شرائط مندرجہ ذیل ہیں:

1) طالب علم مسلم ہو ، اسلامی اخلاق اور ہیئت کی پابندی کرنے والاہو۔

2) وہ اس بات کا عھد کرے کہ وہ جامعہ کے قوانین کی پابندی کرے گا۔

3) جسمانی طور پر صحت مندہو ۔

4) تعلیم کے دوران کوئی ملازمت وغیرہ نہ کرے۔

5) جس مدرسہ میں طالب علم نے تعلیم حاصل کی ہے وہاں سے حسن کردار کا سرٹیفکیٹ حا صل کیاہو ۔

6) طالب علم کی تعلیمی قابلیت کم ازکم مڈل ہو ۔حافظ قرآن کو ترجیح دی جائے گی۔

7) طالب علم کی عمر پندرہ (15) سال سے کم نہ ہو۔

8) اپنے علاقے یا ملک کی دو معروف علمی شخصیات یا اپنے علاقے یاملک کے کسی اسلامی ادارہ سے تزکیہ حاصل کیاہو ۔

9) داخلہ کے لیےہونیوالے انٹرویو میں کامیاب ہوجائے۔

جامعہ میں داخلہ کے لیے ضروری کاغذات

1) طالب علم کی چار حالیہ تصاویر ۔

2) غیر ملکی طالب علم کے لیے پاسپورٹ کی مصدقہ فوٹو کاپی ۔

3) تعلیمی اسناد کی اصل اور مصدقہ فوٹو کا پیا ں ۔

4) طالب علم کے حاصل کردہ نمبروں کی تفصیل ۔

5) طبی سر ٹیفکیٹ جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہو کہ طالب علم متعدی امراض میں مبتلا نہیں ۔

6) تاریخ پیدائش کا سرٹیفکیٹ

(نوٹ) انگریزی یا فرانسیسی کا غذات کا عربی میں ترجمہ پیش کرنا لازمی ہو گا۔

تاثرات

عالم اسلام کی وہ عظيم شخصيات جو جامعۃ أبی بکر الاسلاميۃ کا دورہ کر چکی ہیں اور جامعہ کو خراج تحسین پیش کر چکی ہیں ان کے اسماء گرامی درج ذیل ہیں :

سماحة الشيخ الوالدالكريم: عبدالعزيزبن بازرحمه الله تعالى (رئيس إدارة البحوث العلمية والإفتاءوالدعوةوالإرشاد بالرياض بالمملكة العربية السعودية)سابقا
سماحة الشيخ الوالدالكريم: محمد بن عبدالله بن السبيل حفظه الله (امام وخطيب المسجد الحرام ورئيس شئون الحرمين الشريفين الخيرية)سابقا
فضيلة الشيخ الكريم: عقيل عبدالعزيزالعقيل….رئيس مؤسسة الحرمين الشريفين الخيرية)سابقا
فضيلة الشيخ الكريم : عبدالله بن عبد المحسن التركى……وزيرالشئون الدينية بالمملكة العربية السعودية سابقا
فضيلة الشيخ الكريم :د/عبدالله بن عبدالله الزايد……نائب رئيس الجامعة الإسلامية بالمدينة المنورة(سابقا)
فضيلة الشيخ الكريم : عبدالعزيزبن محمد العتيق……مديرمكتب الدعوة الإسلامية- اسلام آباد-سابقا
فضيلة الشيخ الكريم : ناصرمحمد الراجح… مديرالملحق التعليمى الثقافى بالمكتب التعليمى الثقافى السعودى -لاهور-سابقا
فضيلة الشيخ الكريم : ربيع بن هادى المدخلى
فضيلة الشيخ الكريم : صالح بن سعد السحيمى
فضيلة الشيخ الكريم : عبدالرحمن سليمان الهويش… مكتب الدعوة الإسلامية -لاهور- سابقا
فضيلة الشيخ الكريم : فرج بن فاضل المزروعى……وزير تربية والتعليم والشباب ،الأمارات العربية متحدة (سابقا)
فضيلة الشيخ الكريم : د/ على سلطان الحكمى… رئيس دورة اللغة العربية والثقافة الإسلامية -بباكستان -(سابقا)
فضيلة الشيخ الكريم : د/ محمدالمسعودى … أستاذبالجامعة الاسلامية بالمدينة المنورة(سابقا)
فضيلة الشيخ الكريم :عبدالله بن صالح القرعاوى…القصيم/السعودية(سابقا)
فضيلة الشيخ الكريم : د/شمس الدين زين العابدين…منظمة الدعوة إسلامية -السودان
فضيلة الشيخ الكريم : هاشم محمود السيد… مفتى الحنابلة -بالسوريا -(سابقا)
فضيلة الشيخ الكريم : د/عبدالمنعم احمد صالح….عميدكليةالشريعة بجامعة بغداد -العراق -(سابقا)
فضيلة الشيخ الكريم : د/نورى حمودى… عميدكلية الآداب بجامعة بغداد،العراق (سابقا)
فضيلة الشيخ الكريم : د/ عبد الرزاق عبدالرحمن السعدى …….كليةالشريعة بجامعة بغداد -العراق -(سابقا)
فضيلة الشيخ الكريم :ابوطاهرمحمد مصلح الدين ….جامعة داكا -بنغلاديش -(سابقا)
فضيلة الشيخ الكريم : د/صالح بن حسين العابد…….جامعة الامام محمد بن سعود الاسلامية -بالرياض-(سابقا)
فضيلة الشيخ الكريم : د/محمد بن خالد الفاضل …جامعة الامام محمد بن سعود الاسلامية -بالرياض-(سابقا)
حفظهم الله تعالى ونفع بهم الاسلام والمسلمين -آمين .
وصلى الله على نبينا محمد وعلى آله وصحبه اجمعين ومن تبعهم بإحسان إلى يوم الدين -آمين

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے